روس یوکرین تنازع پرغیرملکی سفیروں کی پریس ریلیز پرپاکستان کا سخت ردعمل

11foreignofficeradamal.jpg


پاکستان نے یورپی سفیروں کی طرف سے روس اور یوکرین تنازع پر جاری کردہ ایک پریس ریلیز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز دفتر خارجہ نے ملک میں تعینات یورپی سفیروں کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز پر تشویش کا اظہار کیا جس میں پاکستان پر روسی حملے کی مذمت کرنے پر زور دیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ غیرملکی سفیروں کی طرف سے بیان بازی سفارتی روایت نہیں ہے اور ہم نے حالیہ یورپی سفیروں کی طرف سے پریس ریلیزجاری کرنے پرتحفظات کا اظہار کیا ہے، یورپی ممالک کے مشنز کی جانب سے ایسی زبان کا استعمال ناقابل قبول ہے۔


انہوں نے کہا کہ غیرملکی سفیروں کی طرف سے پریس ریلیز جاری کرنا قابل قبول نہیں، دفترخارجہ اور خارجہ سیکرٹری نے معاملہ یورپی سفارتخانوں کے ساتھ اٹھایا ہے اور یورپی سفارتخانوں نے تسلیم کیا کہ ایسی پریس ریلیزانہیں جاری نہیں کرنی چاہیے تھی۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ سیکرٹری خارجہ امور نے یہ معاملہ سفیروں کے ساتھ اٹھایا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم یوکرین کی صورت حال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، اور بین الاقوامی برادری کے اراکین کے ساتھ فعال طور پر منسلک رہے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر کاربند ہے، اسی طرح پاکستان سب کے لیے یکساں تحفظ کے اصول کو برقرار رکھتا ہے۔ ان اصولوں کا مستقل اور عالمی طور پر احترام کیا جانا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو حالیہ واقعات پر گہری تشویش ہے اور یہ سفارت کاری کی ناکامی کی عکاسی کرتا ہے۔

خیال رہے کہ مختلف ممالک کے سفرا اورہائی کمشنرز کی جانب سے پاکستان کو یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کرنے اور عالمی قوانین کی حمایت کرنے پر اصرارکیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 24 فروری کو روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت کیف سمیت کئی شہر روسی افواج کے محاصرے میں ہیں۔ پاکستان نے اس معاملے پر آزاد خارجہ پالیسی پر عمل پیرا رہنے کا فیصلہ کیا اور روس یوکرین کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے، اس کے علاوہ پاکستان نے یوکرین پر روسی حملے کے معاملے پر ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔